khwab me bhaagna flee
(۱) خواب میں بھاگنا اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنے پر دال ہے، فرمانِ خداوندی ہے: (ففروا الى الله انی لكم منہ نذیر مبين) ”تم اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرو میں تمہیں اس سے واضح طور پر ڈرانے والا ہوں“۔
(۲) خواب میں بھاگنا ولایت، امن اور توبہ اور موت پر دلالت کرتا ہے، خود کو دشمن کے خوف سے بھاگتا ہوا دیکھے تو اس سے امن میں ہو گا، اگر عالم خود کو خواب میں بھاگتا دیکھے تو اسے عہدہ قضاء حاصل ہو گا، اس لئے کہ حضرت موسی علیہ السلام بھاگنے کے بعد حاکم بنے۔
(۳) اگر کوئی خواب میں خود کو بغیر خوف کے بھاگتا دیکھے تو اس میں دلالت ہے کہ بھاگنے والا مر جائے گا، فرمانِ خداوندی ہے: (قل لا ینفعکم الفرار ان فررتم من الموت او القتل) ”تمہیں بھا گنا کوئی فائدہ نہیں دے سکتا اگر تم موت یا قتل کے ڈر سے بھاگتے ہو“۔
(۴) اگر کوئی خواب میں خود کو بھاگتا ہوا دیکھے اور جس جگہ کی طرف بھاگ رہا ہے اس جگہ پہنچ بھی جائے تو اس میں بھاگنے والے کے گناہوں سے توبہ کرنے کی طرف اشارہ ہے۔
(۵) لشکر کا بھاگنا مدد اور نصرت کی طرف اشارہ ہے۔
(۶) کفار کا بھاگنا بعینہ بیداری میں ان کے بھاگنے کی طرف اشارہ ہے، فرمانِ خداوندی ہے: (وقذف فی قلوبہم الرعب) ”اور ان کفار کے دل میں رعب ڈال دیا ہے“۔