خواب میں سیلاب دیکھنے کی تعبیر

khwab me sailaab flood dekhna

(۱) اس کو خواب میں دیکھنا دشمن کے ہجوم پر دلالت کرتا ہے جیسا کہ دشمن کا ہجوم دیکھنا سیلاب کی علامت ہے جس نے سیلاب دیکھا بارش کی وجہ سے سیلاب آ رہا ہے تو اسے تکلیف، بیماری پہنچے گی یا وہ ایسا سفر کرے گا جس میں تھکاوٹ ہو گی۔

(۲) اگر سیلاب مکانوں کو چڑھ جائے تو اس سے مراد طوفان ہے یا بادشاہ کی طرف سے کوئی ظلم ہو گا۔

(۳) اگر سیلاب نہر کی طرف چلا گیا تو بادشاہ کی طرف سے اس کا کوئی دشمن دور ہو گا اور کسی طاقتور آدمی سے مدد حاصل کرے گا اور اس کے شر سے نجات پائے گا اور طاقتور آدمی کو خواب میں دیکھنے کی تعبیر کلہاڑے سے کی جاتی ہے جس کے ذریعے گڑھا وغیرہ کھودا جاتا ہے یا اس سے مراد چمٹا ہوتا ہے۔

(۴) جس نے دیکھا کہ وہ اپنے گھر سے سیلاب کو روک رہا ہے تو وہ کسی دشمن کا علاج کرے گا جو اس کو اور اس کے گھر والوں کو یا اس کے خدام کو ضرر اور تکلیف پہنچائے گا۔

(۵) سیلاب اگر گھروں کو گرا دے یا درختوں کو تلف کر لے یا جانوروں کو مار دے یا انسانوں کو غرق کر دے تو اس سے مراد دشمن ہوتا ہے۔

(۶) اگر لوگ اس کی صفائی مٹھاس یا اس کے آہستہ آہستہ چلنے کی وجہ سے اس سے فائدہ اٹھائیں تو یہ غلہ وغیرہ کے سٹاک پر دلالت کرتا ہے جس کے بعد اس میں خیرات ہو اور لوگ اس سے فائدہ اٹھا ئیں اور سیلاب دلالت کرتا ہے بے ہودہ بات پر بیہودگی اور جھوٹ بولنے پر۔

(۷) اگر سیلاب خون اور مردار و غیرہ لے کر آئے تو یہ اللہ کے غضب، غصے اور ناراضگی پر دال ہے۔

(۸) سیلاب کا دیکھنا بارش ہونے پر دلیل ہے اور بعض دفعہ دیکھنے والے کی زبان پر دلالت کرتا ہے۔

(۹) اگر سیلا ب صرف اس کے گھر میں داخل ہو تو یہ دراز اور بے حیاء عورت پر دلالت کرتا ہے اور یہ کسی سابقہ سختی پر یا کسی آنے والے یا کوشش کرنے والے پر دلالت کرتا ہے جس طرف سے اس نے اس کو آتے ہوئے دیکھا اور بعض دفعہ سیلاب ان چیزوں پر دلالت کرتا ہے جن میں سیلان ہوتا ہے جیسے شہد، دودھ اور گھی وغیرہ۔

(۱۰) اگر اس نے دیکھا کہ وہ سیلاب کو اکٹھا کر رہا ہے اور اس کو برتن میں ڈال رہا ہے اور لوگ اس سے خوش ہیں اور اسے آپس میں تقسیم کر رہے ہیں اور اس سے کھا رہے ہیں تو اس سے مراد ان چیزوں کا یعنی شہد، دودھ اور گھی کا سستا ہونا ہے اور بعض دفعہ سیلاب کسی گروہ یا شہر یا کسی درندہ کی طرف سے راستہ روکنے پر دلالت کرتا ہے اور بعض دفعہ سیلاب اگر اپنے وقت پر نہ ہو تو اس سے مراد بدعت ہوتی ہے اس طرف سے جس طرف سے سیلاب ظاہر ہو۔

(۱۱) پانی جو زمین کو ڈبو دے اُس سے مراد بلاء یا قرض جو لوگوں کو پہنچے گا یا کوئی دشمن جو ان کی طرف آ رہا ہو یا کوئی وباء جو ان پر واقع ہو گی، لیکن اگر یہ پانی آسمان سے اترا ہو تو اس سے مراد خیر بارش اور لوگوں کے لئے برکت ہوتی ہے۔

(۱۲) جس نے دیکھا کہ سیلاب کسی قوم کے گھر میں داخل ہوا اور ان کے مال اور مویشی بہا کر لے گیا تو اس سے مراد کوئی دشمن ہے جو ان پر حملہ کرے گا یا کوئی بلاء ہے جو ان پر آئے گی اور ہر وہ پانی جو غالب آئے تو اس میں خیر نہیں ہے اور جو پانی کنویں، چھوٹی نہر، چشمے یا نہر سے بہے کسی معروف یا مجہول جگہ میں بہے خواہ وہ گدلا ہو یا صاف ہو کم ہو یا زیادہ ہو تو اس سے مراد غم اور پریشانی ہے۔

(۱۳) تھوڑا صاف پانی جس سے ڈرا اور بچا نہ جا رہا ہو تو جو اس کا مالک ہو گا یا اس کو پیے گا یا  اس کو حاصل ہو گا تو یہ اس کی زندگی کے اچھے ہونے کی دلیل ہے اور سردیوں میں سیلاب کسی ایسی عاصی اور گنہگار قوم پر دلالت کرتا ہے جس کی کوئی پہچان نہ ہو اور بری قوم پر بھی دلالت کرتا ہے۔

(۱۴) کبھی جس نے دیکھا کہ وہ اس پانی سے تیر کر نکل گیا خشکی کی طرف تو وہ ظالم بادشاہ سے بچ جائے گا۔

(۱۵) اگر وہ اس کو عبور نہ کر سکا اور واپس لوٹ آیا تو اسے چاہئے کہ وہ ظالم بادشاہ کے سامنے بیٹھنے سے اجتناب کرے اور اپنے سردار کی نافرمانی نہ کرے اور اگر اس نے دیکھا کہ سیلاب اس کے گھر کی طرف بڑھ رہا ہے اور اس لئے اس کو گھر سے روکا تو وہ دشمن سے صلح کرے گا اور اس کو نقصان سے روکے گا اور سیلاب کا شہر میں داخل ہونا وباء پر دلالت کرتا ہے اگر بعض لوگ اس میں ہوں یا اس کا رنگ خون کا رنگ ہو یا مٹیالا رنگ ہو۔

error: Content is protected !!
Scroll to Top