khwab me badal cloud dekhna
(۱) اس کو خواب میں دیکھنا دلالت کرتا ہے دینِ اسلام پر جس میں لوگوں کے لیے زندگی اور نجات ہے اور یہ اللہ تعالیٰ کی رحمت کا سبب بھی ہے اس لیے کہ یہ اس چیز کو لے کر جاتا ہے جس پر لوگوں کی زندگیاں قائم ہیں اور بعض دفعہ بادل، علم، فقاہت، حکمت اور بیان پر دلالت کرتا ہے اس لیے کہ اس میں بھی حکمت کے لطائف اور اسرار ہوتے ہیں اور بعض دفعہ یہ لشکروں اور ساتھیوں پر بھی دلالت کرتا ہے اس لیے کہ یہ ان چیزوں کو لے کر جاتا ہے کہ جس سے مخلوق پیدا ہوتی ہے۔
(۲) اور بعض دفعہ اس کی دلالت اونٹ پر ہوتی ہے جو کھانا وغیرہ پر قائم رہتا ہے اور بعض دفعہ یہ کشتیوں پر بھی دلالت کرتا ہے جو آسمان اور زمین کے بغیر پانی پر جاری ہیں اور ہوا کے ساتھ چلتی ہیں اور بعض دفعہ حاملہ عورتوں پر بھی دلالت کرتا ہے اور بعض دفعہ یہ بارش پر بھی دلالت کرتا ہے اس لیے کہ یہ اسی کے سبب ہوتا ہے اور بعض دفعہ اگر وہ بادل سیاہ ہوں یا اس میں گھن گرج ہو یا اس میں پتھر ہوں تو یہ بادشاہ کے عوارض عذاب اور اس کے احکامات پر دلالت کرتا ہے۔
(۳) اور جس نے دیکھا کہ بادل اس کے گھر یا اس کے کمرے میں اترا تو اگر وہ کافر ہو تو مسلمان ہو گا اور اگر وہ مؤمن ہو تو نعمتیں اور حکمتیں پائے گا یا اس کی بیوی حاملہ ہوگی، اگر اس میں اُسے رغبت ہو یا اگر اس کا کوئی اونٹ یا کشتی وغیرہ غائب ہو تو واپس آئے گی۔
(۴) اور اگر اس نے دیکھا کہ وہ بادلوں پر سوار ہے یا وہ چل رہے ہیں تو اگر وہ کنوارا ہے تو نیک عورت سے شادی کرے گا اور اگر حج یا سفر کا خواہش مند ہو تو حج اور سفر کرے گا وگرنہ وہ علم اور حکمت میں مشہور ہو گا اگر وہ اس کا طالب ہو یا وہ کوئی لشکر یا کوئی مہم لے کر جائے گا یا بلندی پائے گا اگر اس کا اہل ہو وگرنہ سلطان اس کو کسی شریف سواری پر بٹھائے گا، اگر اس کواس کا شوق ہو اور وہ مرد ہو یا اسے کسی پیغام لے جانے والے کا محافظ بنائے گا اور اگر اس نے دیکھا کہ بادل گہرے ہیں اور مسلسل آ رہے ہیں اور لوگ ان کے پانی کا انتظار کر رہے ہیں اور وہ واقعی پانی والے بادل ہوں ان میں کوئی عذاب وغیرہ نہ ہوتو لوگ جس کی توقع اور انتظار کر رہے ہیں وہ آئے گا جیسے کوئی امیر یا کوئی ساتھی یا کوئی لشکر قافلوں کی طرح داخل ہو گا۔
(۵) اور اگر اس نے دیکھا کہ بادل زمین یا گھروں یا گودام وغیرہ یا درختوں یا نباتات پر گرا تو اس سے مراد سیلاب یا بارش یا ٹڈیاں یا قحط یا چڑیاں ہیں (جو فصلوں کو تباہ کر دیتی ہیں)۔
(۶) اور اگر ان گرنے والے بادلوں میں کوئی ایسی چیزیں ہوں جو غم اور ناپسندیدہ چیزوں پر دلالت کرتی ہوں جیسے گرم یا بہت سخت ہوا یا آگ، پتھر یا سانپ یا بچھو تو کسی دشمن کی دلیل ہے جو ان پر حملہ کرے گا اور ان کے گھروں تک پہنچے گا۔
یا ٹڈیاں ہوں گی یا کوئی وباء ہو گی جو ان کی کھیتیوں اور معیشت کو نقصان پہنچائے گی مختلف مذاہب اور بدعتیں ان کے درمیان پھیلیں گی اور ان پر ان کا اعلان کیا جائے گا اور کہا گیا ہے کہ بادل سے مراد کوئی بڑا یا کوئی شفیق اور مہر بان بادشاہ یا کوئی عالم یا کوئی حکیم ہوتا ہے۔
(۷) اور جس نے دیکھا کہ وہ بادلوں کے ساتھ رہ رہا ہے تو وہ کسی ایسی قوم کے ساتھ رہے گا جن کے وصف ہم پہلے بیان کر چکے ہیں۔
(۸) اور اگر اس نے بادل کو کھایا تو وہ کسی آدمی سے حلال مال نفع میں حاصل کرے گا یا حکمت حاصل کرے گا۔
(۹) اور اگر اس نے بادلوں کو جمع کیا تو وہ حکمت پائے گا اپنے ہی جیسے کسی آدمی سے اور اگر وہ اس کا مالک ہوا تو وہ حکمت اور بادشاہت پائے گا۔
(۱۰) اور اگر وہ بادلوں کے ساتھ رہا لیکن وہاں سے کوئی چیز نہ لی تو وہ علماء کی صحبت میں بیٹھے گا لیکن ان کے علم کو استفادہ نہیں کرے گا۔
(۱۱) اور اگر وہ بادلوں پر سوار ہوا تو اس کا مرتبہ بلند ہو گا۔
(۱۲) اور اپنی حکمتوں میں بلند ہو گا اور اگر اس نے دیکھا کہ اس کا بیٹا بادل کا ہے تو اس کی دنیا حکمت سے ہو گی۔
(۱۳) اور اگر اس نے دیکھا کہ اس کی دنیا بادل کی ہے تو اس کی محنت اور کوشش حکمت کی ہو گی۔
(۱۴) اور اگر اس نے دیکھا کہ اس کا اسلحہ بادل کا ہے تو وہ بڑا جھگڑالو آدمی ہو گا اور اگر وہ اس کا اہل نہ ہو تو یہ اس کے بیٹے یا اس کے آپس یا اس کے ہم نام یا اس جیسا کسی اور آدمی کے لیے ہو گا۔
(۱۵) اور اگر وہ بادل سیاہ ہوئے تو اُسے حکمت کے ساتھ ساتھ نفع، مروت اور خوشی حاصل ہو گی۔
(۱۶) اور اگر بادل کے ساتھ ہوا بھی ہو تو وہ کسی حکمت والے اور قومی آدمی سے یہ سب کچھ حاصل کرے گا اور اگر دیکھا کہ اس نے بادلوں پر گھر بنایا ہے تو وہ حلال طریقوں سے دنیا حاصل کرے گا اور اس کے ساتھ اسے حکمت اور بلندی بھی عطا ہو گی۔
(۱۷) اور اگر دیکھا گویا کہ اس نے بادلوں پر محل بنایا ہے تو وہ گناہوں سے حکمت کے ساتھ اجتناب کرے گا اور بڑی بھلائیاں حاصل کرے گا جسے وہ حکمت کے ذریعہ حاصل کرے گا۔
(۱۸) اور اگر اس نے دیکھا کہ اس کے ہاتھ میں بادل ہیں جن سے بارش برس رہی ہے تو وہ حکمت پائے گا اور اس کی زبان پر حکمت جاری ہو گی۔
(۱۹) اور اگر اس نے بادلوں کو موڑا جس سے بارش لوگوں پر ہونے لگی تو وہ مال ودولت پائے گا اور لوگ بھی اُس سے مال پائیں گے۔
(۲۰) اور اس نے دیکھا کہ بادل بلند ہوئے اور ان سے اس پر سونا برسا تو وہ کسی حکیم آدمی سے دنیا کے معاملات کا ادب سیکھے گا۔
(۲۱) اور بادل میں اگر بارش نہ ہو تو اگر وہ امارت کا امیدوار ہو تو وہ والی بنے گا لیکن اس میں انصاف اور عدل نہ کر پائے گا اور اگر وہ تجارت کی طرف منسوب ہو تو وہ جو چیز بیچے گا یا جس کی ضمانت دے گا اس کو پورا نہ کر سکے گا اور اگر وہ عالم ہو تو اپنے علم میں بخل کرے گا اور اگر وہ کاریگر ہو تو وہ اپنی صناعت میں ماہر ہو گا اور اس میں حکیم ہو گا اور بخل نہیں کرے گا اور لوگوں کو نصیحتیں کرے گا اور لوگ اس کے محتاج ہوں گے اور اس سے فائدہ حاصل کریں گے اور بادلوں سے مراد بعض دفعہ بادشاہ بھی ہوتے ہیں جو لوگوں پر فضل کرتے ہیں اور لوگوں پر ان کا اختیار نہیں ہوتا۔
(۲۲) اور اگر بادل بلند ہوا جس میں بجلی اور کڑک ہو تو کوئی بڑا ہیبت ناک بادشاہ ظاہر ہو گا جو لوگوں کو حق کے ساتھ دھمکائے گا۔
(۲۳) اور اگر کسی آدمی نے آسمان کی بلندی سے کسی کی آواز سنی تو اگر اللہ نے چاہا تو اُسے حج نصیب ہو گا۔
(۲۵) جس نے دیکھا کہ آسمان سے بادل اترا اور پھیل گیا اور اس سے عام بارش ہوئی تو بادشاہ اس جگہ کوئی عادل آدمی بھیجے گا۔
(۲۶) اگر بادل سیاہ ہوئے اور ان سے بارش ہوئی تو وہ والی عادل ہو گا۔
(۲۷) اگر وہ بادل سفید ہوئے اور بارش ہوئی تو والی عادل اور برکت والا ہو گا۔
(۲۸) کہا گیا کہ اگر اس نے اپنے وقت میں بادل دیکھا تو وہ خیر، برکت، نعمت اور مال پائے گا۔
(۲۹) اگر اس نے دیکھا کہ بادل اس کے وقت یا اس کے زمانے میں برس رہے ہیں تو اللہ تعالی اس شہر والوں کے رزق میں کشادگی دیں گے اور اگر وہاں قحط ہو تو کشادگی ہو گی اور اس قحط سے لوگ نکل جائیں گے۔
(۳۰) اگر اس نے دیکھا گویا کہ سیاہ بادل ہے لیکن اس میں بارش نہیں ہے تو وہ نفع پانے کی دلیل ہے اور بعض دفعہ یہ بہت سخت سردی یا غم کی علامت ہوتی ہے۔
(۳۱) اگر اس نے دیکھا کہ سرخ بادل بے موسم ہے تو اس محلہ یا شہر والوں پر مصیبت، آزمائش اور بیماری وغیرہ نازل ہو گی۔
(۳۲) اگر اس نے دیکھا گویا کہ بادل زمین سے آسمان کی طرف بلند ہو کر کسی شہر پہ سایہ فگن ہو تو یہ خیر اور برکت پر دلالت کرتا ہے اور اگر دیکھنے والا سفر کا ارادہ کر رہا ہو تو اس کا سفر پورا ہو گا لیکن خطرہ ہے وہ سلامتی کے ساتھ واپس نہیں آئے گا اور اگر وہ غمگین تھا تو اس چیز کو حاصل کرے گا جس سے اس کو خوشی ملے گی اور اگر بادشاہ کے حکم سے کسی قوم سے جنگ کرتا ہو تو اس میں کامیاب ہو گا۔
(۳۳) کسی نے تاریک بادل دیکھا تو وہ غم پائے گا اور اس کے سارے کام ختم ہوں گے اور خواب میں سفید بادل دیکھنا کام کرنے پر دلالت کرتا ہے اور بادل کو آسمان کی طرف بلند ہوتا ہوا د یکھنا سفر کرنے پر دلالت کرتا ہے یا کسی حاضر کے لوٹنے پر اور یہ خفیہ اشیاء کے ظاہر ہونے پر بھی دلالت کرتا ہے اور سرخ بادل بے روزگاری پر دلالت کرتا ہے اور تاریک بادل غموں پر دلالت کرتے ہیں اور بعض دفعہ سرخ با دل کسی لشکر پر بھی دلالت کرتے ہیں جو اس شہر میں داخل ہو گا یا پختہ ارادہ پر یا اس کی مکر وفریب پر۔
(۳۴) جس نے دیکھا کہ اُس نے بادلوں سے کوئی چیز لی ہے تو وہ حکمت کا بہت بڑا حصہ پائے گا یا کھیتی باڑی اور اس کا ضیاع بہت ہو گا۔
(۳۵) کسی نے خواب دیکھا گویا وہ بادلوں پر سوار ہوا یا ان پر چلا تو وہ ساری کی ساری حکمت حاصل کرے گا۔
(۳۶) جس نے دیکھا کہ خواب میں بادلوں نے اس کا استقبال کیا ہے تو دلالت کرتا ہے اچھے کام پر اور عدل وانصاف پر اور خوشی پر اور ہر غم سے راحت پانے پر اور اگر صاحبِ خواب فساد والوں میں سے ہو تو یہ سزا اور عذاب ہو گا جو اس پر نازل ہو گا۔
(۳۷) جس نے دیکھا کہ بادلوں نے سورج کو ڈھانپ لیا تو بادشاہ بیمار ہو گا یا مقہور ہو گا یا اپنی سلطنت سے معزول ہو گا۔
(۳۸) حضرت امام جعفر صادق رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جس نے دیکھا کہ اس کی قمیص بادل کی ہے تو اسے اللہ تعالی کی کوئی نعمت شاملِ حال ہو گی اور بادل دلالت کرتے ہیں غم، ناراضگی اور مال کے زوال پر اور کرامات کے اظہار پر اس لیے کہ یہ اولیاء پر ظاہر ہوتے تھے استسقاء کے وقت ”یعنی بارش طلب کرنے کے وقت“ اور انبیاء کے لیے یہ ظاہر ہوتے تھے گرمی سے بچانے کے لیے اور بعض دفعہ بادل دلالت کرتے ہیں الفت اور محبت پر اس لیے کہ اللہ تعالی کا ارشاہ ہے : (الم تر ان اللہ یزجی سحابا ثم یؤلف بینہ) ترجمہ: ”کیا تو نہیں دیکھتا کہ اللہ تعالیٰ بادلوں کو ہانکاتے ہیں تو ان کو آپس میں جوڑ دیتے ہیں“۔
خواب میں بادل دیکھنا
Khwab me badal clouds dekhna
(۱) خواب میں بادل دیکھنا سمندر میں سفر کرنے پر دلالت کرتا ہے، اس لئے بادل پانی کو اٹھا کر زمین وآسمان کے درمیان چلتا ہے۔
(۲) خواب میں بادلوں کا دیکھنا مومنین کی مدد اور اللہ تعالیٰ کے نیک بندے کی موت پر دلیل ہے، فرمانِ خداوندی ہے: (ہل ینظرون الا ان یأتیہم اللہ فی ظلل من الغمام والملائکۃ وقضی الامر) (البقرۃ) ”کیا وہ اس کی راہ دیکھتے ہیں کہ آوے ان پر اللہ ابر کے سائبانوں میں اور فرشتے اور طے ہو جائے قصہ“۔
(۳) جو شخص بادلوں میں سے کسی بادل پر سوار ہوا اس کا مرتبہ بلند ہو گا اور اگر وہ حضر میں ہے تو سفر کرے گا،کنوارہ ہے تو بڑے مرتبے والی عورت سے شادی کرے گا، بسا اوقات بادلوں کا خواب میں دیکھناغم پر دلیل ہوتا ہے چونکہ غمامہ کا لفظ غمہ سے مشتق ہے، تمام کی مزید تفصیل باب السین میں ”سحاب“ کے عنوان کے تحت گذر چکی ہے۔