khwab me awaz sunna
(۱) اس کی دلالت نقصان کی شہرت پر ہوتی ہے چنانچہ خواب میں اپنی آواز کو قوی دیکھنا لوگوں میں اس کی شہرت اور تذکرے ہونے پر دلالت کرتا ہے اور آواز کا کمزور ہونا عدمِ شہرت کی دلیل ہے۔
(۲) خواب دیکھا کہ اس کی آواز بلند ہو رہی تو دلیل ہے بقدرِ آواز کسی قوم پر تسلط اختیار کرے گا یا کسی ناپسندیدہ کام میں مبتلا ہو گا۔
(۳) خواب دیکھا کہ وہ کسی انسان کی آواز سن رہا ہے تو دلیل ہے کہ آواز کی صفائی اور جسم کی صحت اور نرخرہ کی خوبی کے بقدر ولایت پائے گا۔
(۴) کسی حیوان سے انسانی آواز سننا بہت عظیم منافع ملنے پر دلالت کرتا ہے خصوصاً جب وہ اس سے میٹھا اور پسندیدہ کلام کرے۔
(۵) خواب میں کسی عالم کی آواز سے اونچی آواز میں بولنا معصیت کے مرتکب ہونے کی علامت ہے۔
(۶) کمزور آواز خوف اور ہراس پر دلالت کرتی ہے اور آواز کو دبانا دین اور تواضع کی دلیل ہے۔
(۷) حکمران اور پولیس والوں کا خواب میں اپنی آواز کا آہستہ اور کمزور دیکھنا عہدے سے معزول کیے جانے اور کمزور اور ذلیل ہونے پر دلالت کرتا ہے۔
(۸) کبھی اس کی آواز سننا وعدہ پورا کرنے اور راحت کے قریب ہونے پر دلالت کرتا ہے۔
(۱۰) دنانیر کی آواز سننا خوش کن خبر سننے کی دلیل ہے۔
(۱۱) پیسوں کی آواز تکلیف وغم کی علامت ہے۔
(۱۲) بعض کی رائے کے مطابق دراہم ودنانیر کی آواز اچھی باتوں پر دلالت کرتی ہے۔
(۱۳) غیر منقش دراہم پرہیز گاری وتقوی کی باتوں کی علامت ہے اور کھرے دراہم اور دنانیر کی آواز ایسی اچھی خبر ایسی جگہ سے آنے کی دلیل ہے جہاں سے زیادہ خوشخبریاں پسند کی جاتی ہوں اگر در اہم صدقے کے ہیں، اگر مہر زد ہوں تو دلیل ہے دشمن سے منازعت کی۔
(۱۴) بھڑ کی آواز کمینہ وخسیس اور طعنہ دینے والے آدمی پر دلالت کرتی ہے جس سے چھٹکارا کسی فاسق قسم کے آدمی سے مدد لئے بغیر حاصل نہ ہو۔
(۱۵) خواب میں بکری کی آواز سننا اپنی بیوی کی طرف سے لطافت پر دلالت کرتا ہے یا کسی شریف آدمی کی طرف سے کوئی نیکی ملنے کی علامت ہے۔
(۱۶) بکری کے بچے اور مینڈھے کی آواز سرور، خوشحالی اور خیر کی دلیل ہے۔
(۱۷) گھوڑے کی آواز کسی شریف آدمی یا کسی بہادر فوجی کی طرف سے ہدیہ ملنے پر دلالت کرتی ہے۔
(۱۸) گدھے کی آواز کسی بے وقوف دشمن کی طرف سے برائی پہنچنے کی علامت ہے۔
(۱۹) خچر کی آواز کسی سخت آدمی کی طرف سے صعوبت پہنچنے پر دلالت کرتی ہے۔
(۲۰) خواب میں بچھڑے، بیل، گائے کی آواز سننا کسی فتنے میں پڑنے کی علامت ہے۔
(۲۱) اونٹ کی آواز کی سماعت عظیم کام حج یا جہاد کے لئے سفر کرنے کی دلیل ہے اور تجارت کی بھی علامت ہے۔
(۲۲) شیر کی آواز سخت ظالم بادشاہ کی طرف سے خوف وہیبت پہنچنے کی دلیل ہے۔
(۲۳) عام چوپایوں کی آواز تکلیف اور ڈر کی علامت ہے۔
(۱۴) گھوڑے کی آواز کبھی عزت وقوت کی علامت ہوتی ہے۔
(۲۴) کتے کی آواز فضول کاموں اور باتوں میں منہمک ہونے پر دلالت کرتی ہے۔
(۲۵) چیتے کی آواز اترانے اور دلالی کرنے پر دلالت کرتی ہے۔
(۲۶) کبوتر کی آواز رونے یا نکاح کرنے پر دلالت کرتی ہے۔
(۲۷) ابابیل نامی پرندے کی آواز مفید کلام یا قرآن کریم کی سماعت نصیب ہونے کی علامت ہے۔
(۲۸) مینڈک کی آواز خوشی یا محافظوں کی صوتوں پر دلالت کرتی ہے۔
(۲۹) سانپ کی آواز سننا جھگڑے اور ڈرانے پر دلالت کرتا ہے۔
(۳۰) کبھی گدھے کی آواز سننا ظالموں کے لئے بد دعا کرنے کی علامت ہوتا ہے۔
(۳۱) خچر کی آواز کبھی شبہات میں پڑنے اور اس پر کلام کرنے پر دلالت کرتی ہے۔
(۳۲) اونٹ کی آواز تعب اور تکلیف کی علامت ہے۔
(۳۳) شیر کی آواز کی تعبیر حیرانگی، تہدید اور دھمکانے سے کی جاتی ہے۔
(۳۴) بلی کی آواز چغلخوری کرنے والے لوگوں کی عیب جوئی کرنے پر دلالت کرتی ہے۔
(۳۵) چوہے کی آواز آپس میں محبت واجتماع اور رزق کی علامت ہے۔
(۳۶) ہرن کی آواز شوقِ وطن پر دلالت کرتی ہے۔
(۳۷) بھیڑیے کی آواز چوری ہونے کے خطرے کی علامت ہے اور لومڑی کی آواز سننا بھاگنے اور ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے کی علامت ہے۔
(۳۸) گیدڑ کی آواز اہم کاموں کی علامت ہے خیر ہو یا شر۔
(۳۹) کبھی بلی کی آواز چوری کرنے، کبھی فاجر خادم کی طرف سے تکلیف پہنچنے کی دلیل ہے۔
(۴۰) چوہے کی آواز کبھی نقب لگانے والے فاسق قسم کے ضرر رساں آدمی پر ہوتی ہے۔
(۴۱) کبھی ہرن کی آواز عجمی خوبصورت عورت ملنے پر دلالت کرتی ہے۔
(۴۲) بھیڑیے کی آواز درشت چور قسم کے آدمی کی طرف سے خوف پہنچنے کی علامت ہے۔
(۴۳) لومڑی کی آواز کی دلالت کبھی کدورت اور کبھی بغض وکینہ کسی کا ذب یا کسی خبیث مرد کی طرف سے تکلفی ملنے کی دلیل ہے۔
(۴۴) کتے کی آواز ندامت، نافرمانی اور ظلم میں سعی کرنے کی علامت ہے۔
(۲۵) سور کی آواز سننا مالدار احمق قسم کے دشمنوں پر غلبہ پانے اور ان سے مال پانے کی دلیل ہے۔
(۴۶) چیتے کی آواز سننا لالچی قسم کے شکی مزاج شخص کی طرف سے وعدہ پورا ہونے اور اس پر کامیابی حاصل کرنے کی علامت ہے۔
(۴۷) شتر مرغ کی آواز سننا ایک بہادر اور تدبر والے خادم ملنے پر دلالت کرتا ہے اور اس کو ناپسند سمجھنا عار میں مبتلا ہونے کی نشانی ہے۔
(۴۸) کبوتر کی آواز باپردہ شریفہ قاریہ مسلمان عورت کی علامت ہے۔
(۴۹) ابابیل پرندے کی آواز نصیحت کرنے والے کی طرف سے نصیحت کی دلیل ہے۔
(۵۰) مینڈک کی آواز سننا کسی رئیس یا بادشاہ یا عالم کے کام میں داخل ہونے کی علامت ہے اور بعض کا کہنا ہے کہ یہ بری بات سننے کی طرف اشارہ ہے۔
(۵۱) سانپ کی آواز خفیہ دشمنی کرنے والے دشمن کی طرف سے دھمکانے اور بغاوت کرنے اور پھر اس پر قابو پانے کی دلیل ہے۔
(۵۲) مرغی اور مور کی آواز کو اہلِ تعبیر ناپسند سمجھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ان کی آواز غم واندوہ پر دلالت کرتی ہے۔
(۵۳) کوے کی آواز جدائی اور موت کی خبر سننے کی علامت ہے۔
(۵۴) قبیح آواز سنناغم اور ناپسندیدہ امر پیش ہونے کی دلیل ہے اور اچھی آواز سننا سرور وراحت کی علامت ہے۔