khwab me qiamat dekhna
(۱) خواب میں قیامت قائم ہونا صاحبِ خواب کو ان گناہوں سے ڈرانا ہے جس کا وہ مرتکب ہے۔
(۲) خواب میں قیامت قائم ہونا عدل وانصاف پر بھی دلالت کرتا ہے۔
(۳) اگر کسی نے دیکھا کہ قیامت صرف اس پر قائم ہوئی تو اس کی موت کی دلیل ہے۔
(۴) اگر کسی نے دیکھا کہ قیامت قائم ہوئی ہے اور وہ اس میں کھڑا ہے تو یہ صاحبِ خواب کے سفر پر جانے کی دلیل ہے۔
(۵) اگر کسی نے دیکھا کہ اس کو اور اس کی بیوی دونوں کو قیامت میں جمع کیا گیا ہے تو یہ صاحبِ خواب کے ظالم ہونے کی دلیل ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا قول ہے: (احشروا الذين ظلموا وازواجهم) ”ظالموں اور ان کے ازواج کو جمع کرو“۔
(۶) لڑنے والی جماعتوں میں سے کسی ایک شخص نے خواب دیکھا کہ قیامت قائم ہو چکی ہے تو دلیل ہے کہ اللہ کی مدد سے فرقہ ظالم ہلاک ہو جائے گا۔
(۷) قیامت شریف عورت یا مرد اور بہت زیادہ فائدہ پہنچانے والے پر بھی دلالت کرتی ہے۔
(۸) خواب میں صور پھونکنا نیک لوگوں کے لئے نجات کی دلیل ہے۔
(۹) اگر کسی نے دیکھا کہ ایک مکان یا ایک ملک یا ایک گاؤں میں قیامت قائم ہوگئی ہے یا سورج مغرب سے طلوع ہوا ہے یا دیگر علامتِ قیامت ظاہر ہو چکی ہیں اور ہر ایک کو سزا وجزا کے لئے اکٹھا کیا جا چکا ہے تو اچھے عمل والے کے لئے آسانی اور نیک عمل میں اضافہ کی دلیل ہے اور گناہگار آدمی کے لئے وعید ہے تاکہ وہ توبہ کر لے۔
(۱۰) اگر کسی نے خواب میں قیامت قائم ہوتی دیکھی تو علاماتِ قیامت میں سے کچھ علامات کے ظاہر ہونے پر دلالت ہے، مثلاً خون بہانا، فتنہ فساد اور منکرات کا ظہور وغیرہ۔
(۱۱) خواب میں قیامت قائم ہونا بڑی علامت کے ظہور اور کثرتِ وقوع کی دلیل ہے، جیسا کہ حدیث میں آیا ہے، دنیا میں یا تو وہی ظاہر ہو گا جو خواب میں دکھائی دیا ہے یا اس کی مثل ظاہر ہو گی ورنہ یہ خواب صاحبِ خواب کے لئے نصیحت کی دلیل ہے۔
(۱۲) اگر کسی نے دیکھا کہ قبریں پھٹ رہی ہیں اور لوگ قبروں سے نکل رہے ہیں تو دلیل ہے کہ اس علاقہ میں عدل پھیلے گا۔
(۱۳) اگر کسی نے دیکھا کہ قیامت قائم ہو چکی ہے نیز اس نے ان احوال کو بھی دیکھا پھر اچانک وہ حالت دنیا کی زندگی میں بدل گئی تو دلیل ہے کہ ایسی قوم سے عدل کے بعد ظلم کا وقوع ہو گا جس سے ظلم کی توقع نہیں ہو گی، بعض معبرین نے کہا ہے کہ یہ صاحبِ خواب کے محال چیز کا طالب ہونے کی دلیل ہے یا مرتکبِ معصیت ہونے اور توبہ کا متلاشی ہونے یا جھوٹ پر اصرار کرنے کی دلیل ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا قول ہے: (ولو ردوا لعادوا لما نہوا عنہ و انہم لكاذبون) ”اگر ان کو واپس لوٹا دیے جائیں تو دوبارہ گناہوں کے مرتکب ہوں گے اور بے شک یہ جھوٹے ہیں“۔
(۱۴) اگر کسی نے خواب دیکھا کہ وہ حساب وکتاب کے قریب ہوا ہے تو یہ خیر سے غفلت اور حق سے اعراض پر دلالت کرتا ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا قول ہے: (اقترب للناس حسابہم وہم فی غفلۃ معرضون)۔
(۱۵) اگر کسی نے خواب دیکھا کہ اس کے ساتھ آسانی سے حساب کتاب کا معاملہ ہوا ہے تو اس کی بیوی کے اس پر مہربان ہونے اور اس کی اصلاح اور دینداری کی دلیل ہے۔
(۱۶) اگر کسی نے دیکھا کہ اس سے حساب سختی کے ساتھ لیا گیا ہے تو یہ نقصان میں واقع ہونے پر دلالت کرتا ہے۔
(۱۷) اگر کسی نے دیکھا کہ اللہ تعالیٰ اس کا حساب لے رہے ہیں اور اس کے اعمال ترازو میں رکھے گئے ہیں، اس کی نیکیاں اس کی برائیوں پر غالب آئی ہیں تو صاحبِ خواب کی طاعت گزاری پر اور اللہ تعالیٰ کے ہاں بڑے اجر کی دلیل ہے۔
(۱۸) اگر کسی نے دیکھا کہ اس کی برائیاں اس کی نیکیوں پر غالب آ گئی ہیں تو اس کو دین کے معاملے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرنا چاہئے۔
(۱۹) اگر کسی نے دیکھا کہ ترازو اس کے ہاتھ میں ہے تو دلیل ہے کہ وہ سیدھے راستہ پر ہے۔
(۲۰) اگر کسی نے دیکھا کہ فرشتے نے اس کو کتاب دی اور کہا کہ اپنی کتاب پڑھ تو دلیل ہے کہ وہ صراطِ مستقیم پر ہے اور دین پر ثابت قدم ہے۔
(۲۱) اگر کسی نے دیکھا کہ وہ پل صراط پر یا میزان پر یا نامہ اعمال کے پاس ہے اور رو رہا ہے اس کو امید کرنی چاہئے کہ اللہ تعالیٰ آخرت کے معاملے میں اس کے لئے آسانی فرمائیں گے۔
(۲۲) بعض معبرین نے کہا ہے کہ اگر کسی نے دیکھا کہ قیامت قائم ہو چکی ہے تو دلیل ہے کہ وہ اپنے دشمنوں کے شر سے نجات پائے گا یا اس ملک میں لوگوں کے اندر فتنہ وفساد برپا ہو گا یا اس علاقہ میں فساد واقع ہو گا جہاں وہ خواب دیکھا گیا ہے۔
(۲۳) اگر کوئی شخص خواب میں قیامت کی علامات میں سے کچھ دیکھے مثلاً صور پھونکنا یا لوگوں کا قبروں سے اٹھنا یا مغرب سے سورج کا طلوع ہونا یا دابۃ الارض کا خروج، ان سب کی تعبیر بھی قیامت کے دن کی تعبیر کی طرح ہے۔
(۲۴) بعض معبرین نے کہا ہے کہ خروج دابۃ الارض فتنہ ظاہر ہونے کی دلیل ہے، اس فتنہ میں ایک قوم ہلاک ہو گی اور دوسری قوم نجات پائے گی۔
(۲۵) خروجِ دجال کی تعبیر بدعتی اور گمراہ آدمی سے کرتے ہیں جو لوگوں میں ظاہر ہو گا۔
(۲۶) صور پھونکا جانا طاعون اور وبا اور بادشاہ کی طرف سے دھمکی کی دلیل ہے، کبھی اسے دیکھنا حج کرنے کے لئے سفر کرنے یا عرفات کی طرف جانے کی علامت ہے۔
(۲۷) اگر کسی نے دیکھا کہ اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو فیصلہ کے لئے دوبارہ پیدا کیا ہے یا مخلوق کو حساب کے لئے جمع کیا ہے تو یہ لوگوں میں اللہ تعالیٰ کے عدل کی دلیل ہے یا عادل امام کی علامت ہے جو لوگوں کے پیشوا ہو گا یا کوئی عظیم دن رونما ہونے کی دلیل ہے کہ لوگ اس کو دیکھیں گے اور خوش ہوں گے۔
(۲۸) اگر کسی نے دیکھا کہ اس کا نامہ اعمال اس کے دائیں ہاتھ میں ہے تو کامیابی، مالداری اور عزت کی دلیل ہے۔
(۲۹) اگر اعمال نامہ اپنے بائیں ہاتھ میں پکڑا ہوا ہے تو گناہوں کی وجہ سے ہلاک ہونے اور فقر ومحتاجی کی دلیل ہے۔
(۳۰) اگر کسی نے دیکھا کہ وہ پل صراط پر سے صحیح سالم گزر گیا تو وہ سختی اور فتنہ اور بلا ومصیبت سے نجات پائے گا۔
(۳۱) کبھی خواب میں پل صراط دیکھنا کسی گھاٹی سے گذرنے کی دلیل ہے۔