Khwab me qabrustan graveyard dekhne ki tabeer
(۱) خواب میں قبرستان دیکھنا خائف کے لیے امن اور مامون کے لیے خوف کی علامت ہے۔
(۲) کبھی قبرستان کی رؤیت خوف، امید، گمراہی کے بعد ہدایت کی طرف رجوع پر دلالت کرتی ہے۔
(۳) کافروں اور مشرکین کے قبرستان کو دیکھنا غم اور تکلیف ہے اور دین کے بارے شک میں مبتلا ہونے کی علامت ہے۔
(۴) اور کبھی اس کی تعبیر مقاماتِ بدعات، متوحش قسم کے قید خانہ کی علامت ہے۔
(۵) کبھی قبرستان آخرت پر دلالت کرتا ہے اس لیے کہ آخرت تک پہنچنا قبر کی سواری پر سوار ہوئے بغیر نہیں ہو سکتا۔ وہی اجسام کا قید خانہ بھی ہے۔
(۶) کبھی اس کی دلالت سرائے، حج، عبادت، دنیا سے یک طرف ہونے، رونے اور نصائح وغیرہ پر بھی ہوتی ہے۔
(۷) کبھی رؤیتِ قبرستان سے صاحبِ خواب کے مرنے کی طرف اشارہ ہوتا ہے اس لیے کہ مرنے کے بعد یہی اس کا گھر ہے۔
(۸) کبھی قبرستان کی دلالت کفار کے گھروں اور اہلِ بدعت اور اہلِ ذمہ کے محلہ پر ہوتی ہے اس لیے ان مکانات محلات کے رہنے والے کفر کی وجہ سے مر رہے ہیں اور خواب میں مرنا فساد فی الدین کی علامت ہے۔
(۹) کبھی قبرستان کی تعبیر اعمال مہلکہ کے سبب کمزور ہونے والوں کے مکانات سے ہوتی ہے کبھی اس کی دلالت اہلِ فساد زنا کاروں کے مکانات، شراب خانے جہاں لوگ مُردوں کی طرح نشے میں مست ہو کر پڑے رہتے ہیں، اور ایسے غافل لوگوں پر بھی ہوتی ہے جو نہ نماز پڑھتے ہیں اور نہ اللہ کو یاد کرتے ہیں اور نہ ہی ان کے اعمال قبولیت کے لیے آسمان کی طرف اٹھائے جاتے ہیں۔
(۱۰) مریض کا خواب میں قبرستان میں داخل ہونا اسی مرض کی وجہ سے مرجانے کی علامت ہے خاص کر اگر دیکھے کہ قبرستان میں مکان بنا ہے اور اس میں داخل ہوا ہے تو یہ صرف مرنے کی ہی علامت ہے اور غیر مریض کے قبرستان میں داخل ہونے کی تعبیر داخل ہوتے وقت کی کیفیت پر مبنی ہے چنانچہ اگر داخل ہوتے وقت خوف زدہ اور رو کر داخل ہوا یا قرآن کی تلاوت کرتے ہوئے داخل ہوا یا قبلہ رو ہو کر نماز پڑھتے ہوئے داخل ہوا تو دلیل ہے کہ وہ اہلِ خیر اور حلقہ ذکر میں داخل ہونے والا ہے اور دلیل ہے کہ اس کو حج نصیب ہو گا۔ اور جو کچھ اس میں دیکھا اور سنا اس سے ان کو نفع ملے گا اور اگر قبرستان میں داخل ہوتے وقت صاحبِ خواب کی کیفیت کشفِ ستر یا ہنسنے یا قبروں پر پیشاب کرنے کی ہو یا مردوں کے ساتھ چلنے کی ہو تو اہلِ شر اصحابِ فسق وفجور اور مفسدین کے ہاں داخل ہونے اور ان کے اعمال کو اختیار کرنے کی علامت ہے۔
(۱۱) خواب دیکھا کہ اذان دیتے ہوئے یا نصیحت نہ سننے والوں کو نصیحت کرتے ہوئے یا اسے نہ ماننے والوں کو امر بالمعروف کرتے ہوئے قبرستان میں داخل ہوا اور حق کو قائم کیا تو دلیل ہے کہ جاہل اور غافل قوم میں اور کافروں میں سچ کہے گا۔
(۱۲) معروف قبرستان کی تعبیر امرِ حق ہے۔
(۱۳) کسی نے کسی جانے پہچانے قبرستان میں اپنے نفس کو جھنجھوڑنے کی غرض سے داخل ہو کر حکمت، انابت اور نیکی کی باتیں کیں تو دلیل ہے کہ وہ کسی امرِ حق میں داخل ہو گا جو مقر ر کیا گیا۔ (۱۴) اگر نفس کو زجر کرنے کی غرض سے داخل نہیں ہوا بلکہ کسی اور غرض سے داخل ہوا تو اس امر کے معاملے میں غفلت سے کام لے گا۔ خواب میں کسی مقبرہ میں داخل ہونا اور مردوں کی ہڈیوں کو روندنا ہلاکت کی دلیل ہے۔